مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین نیوز سائٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کا خیال ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ پر لبنان کی حزب اللہ کو برتری حاصل ہے اور جب تک علاقے کی صورت حال میں تبدیلی نہیں آتی تب تک شمال کے صیہونی آباد کار مقبوضہ علاقوں میں واپس نہیں جائیں گے۔ اور بہت سے آباد کار عدم تحفظ کے خوف سے مقبوضہ علاقوں سے مکمل نقل مکانی کے خواہاں ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل صیہونی ملٹری انٹیلی جنس کے سابق سربراہ آموس یادلین نے کہا تھا کہ شمالی محاذ پر سید حسن نصر اللہ کا ہاتھ مضبوط ہے۔
ادھر صیہونی سرکاری چینل 13 پر عرب مسائل کے تجزیہ کار زفی یحزکلی نے کہا کہ حزب اللہ اس محاذ پر زیادہ دباؤ ڈال رہی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ تل ابیب کی پوزیشن کمزور ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں کے حالات بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ان علاقوں میں ایک بھرپور جنگ جاری ہے اور تمام مواصلاتی راستے بالکل خالی ہیں جس کے باعث تل ابیب شمال محاذ میں بری طرح پھنس گیا ہے۔
اسی طرح مذکورہ چینل کے نامہ نگار شلومی ایلدار نے بھی مقبوضہ علاقوں کے شمال کی صورت حال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اسرائیلیوں سے اپنے گھروں میں ہی رہنے کو کہا ہے۔ کیونکہ وہ کاتیوشا کو حزب اللہ کا سب سے خطرناک ہتھیار سمجھتے تھے، لیکن آج اینٹی آرمر میزائل اس سے کہیں زیادہ خطرہ ہیں۔
اس صہیونی رپورٹر کا کہنا ہے کہ شمالی علاقوں کے آبادکار حالات کے بدلنے تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جائیں گے اور وہ سب مستقبل میں ان علاقوں سے مستقل نقل مکانی کی کوشش کریں گے کیونکہ وہاں خود کو غیر محفوظ سمجھتے نہیں ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ تل ابیب نے انہیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ